امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مخالفت میں مظاہرے کا سلسلہ دوسرے
ہفتے میں داخل ہو گیا ہے اور ملک بھر میں اسکول کے بچے اپنے کلاس سے نکل کر
اس مظاہرے میں حصہ لے رہے ہیں۔ٹرمپ کے خلاف کل احتجاجی مظاہرہ تب اور تیز ہو گیا جب دائیں بازو کے نظریات
کے اسٹیفنی بینن کو ٹرمپ کے اہم حکمت عملی ساز کے طور پر مقرر کیا گیا.
ملک بھر کے اسکولوں کے بچے کلاس سے باہر نکل کر 'ٹرمپ میرا صدر نہیں ہے' کی
تختی لگا کر مظاہرہ کر رہے تھے. لاس اینجلس
میں اسکول کے قریب چار ہزار
طالب علم اپنے کلاس سے باہر نکل نو منتخب صدر کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے.
سیٹل پبلک اسکول کے ذمہ داروں نے بتایا کہ کل ہائی اسکولوں اور مڈل اسکولوں
کے پانچ ہزار طالب علم سڑکوں پر اتر آئے تھے. پورٹلینڈ، اوریگون،
موٹگومیري کاؤنٹی، میری لینڈ اور سان فرانسسکو کے حکام نے کہا کہ سینکڑوں
نوجوانان سڑکوں پر مظاہرہ کر رہے ہیں. ٹرمپ کی فتح کے بعد نیویارک سے لاس
اینجلس کے کئی شہروں میں ہزاروں لوگ پرامن مظاہرہ کر رہے ہیں